Soon Valley (Khushab)

وادی سون میں سیاحت کیسے کی جائے

وادی سون تک رسائی بہت آسان ہے پبلک ٹرانسپورٹ لاہوریا راولپنڈی دونوں جگہ سے تین گھنٹے میں وادی سون کے مرکزی شہرنوشہرہ پہنچا دیتی ہے ۔ اپنی ٹرانسپورٹ ہو تو لاہور سے آتے ہوئے موٹروے للہ انٹر چینج سے اتر کر 30 کلو میٹرجنوب کی طرف سفر کرکےکٹھہ گاوں سے دائیں طرف کٹھہ کے پہاڑعبورکرکے 16کلو میٹر آگے پیل چوک ہے۔ پنڈی اسلام آباد سے آنے والے سیاح کلرکہار انٹر چینج سے اتر کر جنوب کی سمت 35 کلومیٹر سفر کے بعد پیل چوک پہنچ سکتے ہیں۔جہاں سے بالکل سیدھی جانے والی سڑک صرف 8 کلو میٹر دور جابہ گاؤں پہنچا دیتی ہے جابہ گاوں سے جانب مشرق مڑ جائیں ۔ وادی سون شروع ہو چکی ہے

وادی سون کے فیملی پوائنٹ

1۔ کنہٹی گارڈن ، جہاں کئی چشمے اور آبشاریں ہیں ۔گھنے درخت اور ویو پوائنٹ ہیں ۔ دن کا بیشتر حصہ وہاں سیروسیاحت اور ککنگ کرتے ہوئے گزارا جا سکتا ہے ۔ کیمپنگ کی اجازت بھی ہے

2۔ کھبیکی جھیل ۔ دلکش بورڈ ، برڈز ویوپوائنٹ۔ کشتیاں ہیں ۔ پی ٹی ڈی سی کا ریسٹورنٹ پلس ہوٹل ہے

3۔ اوچھالی جھیل ۔ بہت ہی وسیع و عریض رقبے پر پھیلی ہوئی ہے ۔ یہاں بھی کشتیاں موجود ہیں

4۔ مائی والی ڈھیری ۔ گول چوٹی والی پہاڑی جو وادی سون کے بیشتر حصوں سے دکھائی دیتی ہے یہاں سے وادی سون کی دونوں جھیلیں ، نمل جھیل اور شمالی طرف پوٹھوہار کا کچھ حصہ دیکھا جا سکتا ہے

• تھوڑی بہت چلنے کی مشقت کر لی جائے تو کفری کے نزدیک چشمہ ڈیپ شریف دس منٹ کی پیدل واک پر ہے اس کے قریب سے گزرتے ہوئے مزید آگے چشمہ جھال مجھالی ہے ۔ اس سے بھی مزید آگے وادی گوسر ہے جہاں ہموار میدان ہیں جو نہایت سرسبزو شاداب ہیں ۔ یہیں جنوبی پہاڑی سے وادی سون کی تیسری بڑی جاہلر جھیل کا نظارا کیا جا سکتا ہے

• سوڈھی جے والی چانبل روڈ پر خانقاہ حضرت سلطان مہدی کے قریب چشمہ ہے جس کا رستہ تھوڑا مشکل ہے لیکن یہاں پانی بہت وافر مقدار میں موجود ہے ۔ تھوڑی سی ٹریکنگ کر کے یہاں پہنچ سکتے ہیں اور پورا ایک دن یہاں ککنگ و نہانے میں گزارا جا سکتا ہے

• نرسنگ پھوار چانبل کے نزدیک ہے یہاں بھی پانی کے چشمے ہیں ۔ بیس سے تیس منٹ کی پیدل واک ہے ۔ یہاں بوڑھ اور کئی دوسرے گھنے درخت ہیں وسیع و عریض گراسی لان ہیں ۔ سکھوں کے تعمیرکردہ دو اشنان گھاٹ ہیں ۔ ایک گردوارہ بھی ہے ۔

• کھڑومی جھیل ۔ یہاں کا پانی نیچے کی طرف جاتا ہوا چار الگ الگ خوب صورت آبشاریں بناتا ہے ۔ رستہ تھوڑا مشکل ہے ایک گھنٹے کی ٹریکنگ ہے ۔ لیکن بہترین جگہ ہے

• امب شریف ٹیمپل۔ یہاں جانے کا رستہ کافی خراب ہے فوروہیل جیپ جا سکتی ہے یا اوچھالی سے پیدل دو گھنٹے کا رستہ ہے جو چشمے کے ساتھ ساتھ چلتا ہے ۔ دلکش جگہ ہے

• قعہ کوٹ ہر دو سودھی نزد کٹھوائی کے قریب ہے یہاں تک گاڑی پر جا سکتے ہیں پرانے قلعے کے آثار ہیں

• تلاجھا ۔ یہ بھی ایک قدیم قلعہ ہے جہاں خوب صورت پتھروں سے بنائے گئے تقریباً250 مکانات موجود ہیں ۔ جانے کا رستہ تھوڑا مشکل ہے ۔ کھوڑہ گاؤں سے ڈھوک کسیری کے پاس سے گزرتے ہوئے پیدل جائیں تو دو گھنٹے میں قلعہ تک پہنچ سکتے ہیں ۔ خوشاب سے آئیں تو پہاڑی کے درمیان بابا کچھی والا فقیر کا بورڈ لگا ہوا ہے وہاں سے سات کلو میٹر دور دربار ہے یہاں گاڑی کھڑی کرکے بھی قلعہ تک جا سکتے ہیں

• اکراندا قلعہ ۔ کھبیکی کے شمال میں بھی ایک بڑے قلعے کے آثار ہیں

• کھبیکی سے ہی شمال کی طرف چشمے ہیں جن کا پانی نیلے رنگ کا ہے دو سے تین گھنٹے کی واک ہے ۔

• وادی سون کے مشہور گاؤں سوڈھی جے والی میں سرکاری ریسٹ ہاؤس ہے جہاں مختلف خوش ذائقہ پھلوں کے درخت بھی ہیں اور قریب سے ایک چشمہ بھی گزر رہا ہے

• پھلواری ریسٹ ہاؤس بھی سرکاری ہے جو سکیسر پیک کے قریب ہے یہاں گھنے جنگل ہیں بکنگ کے لئے ڈپٹی کمشنر خوشاب سے اجازت لینا پڑتی ہے ۔

• کلیال گاؤں کے قریب ایک خانقاہ ہے جو کافی بلندی پر ہے لیکن وہاں تک گاڑیاں اور بائیک جا سکتی ہیں ۔

• ہر دو سودھی گاؤں سے کوٹ قلعہ اور وہاں سے آگے سترہ کے مقام پر کچھ چشمے اور ایک جھیل ہیں یہ رستہ جبی ڈھوکری سے گزر کر میانوالی خوشاب روڈ سے جا ملتا ہے

وادی سون میں اب کافی رہائشی ہوٹل بن چکے ہیں سب سے بہتر ، معیاری اور مناسب قیمت والا مہریہ ہوٹل نوشہرہ ہے ۔ دوسرا ہوٹل اس کے قریب مدینہ ہوٹل ہے ۔ جبکہ کھبیکی جھیل مین روڈ پر جھیل کنارے نام کا ایک ہوٹل ہے جہاں ایک کنٹینر کو دو حصوں میں تقسیم کر کے دو کمرے بنائے گئے ہیں ۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *