“` جنگ کا خطرہ ““
Iran America current situation
امریکہ ایران کشیدگی ۔۔ نشانہ کون ؟؟
دنیا کی نظریں پھر پاکستان پر جم گئیں بہت جلد امریکہ پاکستان کو یہ پیغام بھیجنے والا ہے کہ وہ ایران کے خلاف بلوچستان میں امریکی فوج کو پناہ دے وگرنہ پاکستان کو اس جنگ میں امریکہ کے خلاف سمجھا جائے گا۔
- * ایسا ہی ایک پیغام
مشرف دور میں بھی آیا تھا کہ پاکستان افغانستان کے خلاف ہمارا ساتھ دے وگرنہ پاکستان کو اس جنگ میں امریکہ کے خلاف سمجھا جائے گا
مشرف نے بنا کوئی بحث کیے بنا کوئی شرط رکھے امریکہ کو ویلکم کہا جس پر امریکہ پریشان ہوگیا کیونکہ امریکہ کا اصل حدف تو پاکستان تھا
پھر کیا ہوا آپ سب کے سامنے ہے
گیم یہ تھی کہ پاکستان کبھی مانے گا نہیں اور ہم افغانستان کو چھوڑ کر پاکستان پر چڑھ دوڑیں گے
کیوں کہ ایران کا سب سے بڑا دوست اور بزنس پاٹنر انڈیا بھی پوری طرح خاموش ہے ؟
جبکہ انڈیا اپنے مفادات کی وجہ سے ، جس میں سب سے زیادہ چین سے مفادات کا ٹکراؤ ہے امریکہ اور اسرائیل کا مضبوط حلیف بنا ہوا ہے ۔۔۔
** تو اس پورے سینیریو میں انڈیا کہاں کھڑا ہوگا ؟
کیوں کہ سعودیہ بھی امریکی جنگی بیڑے کی ایران کی طرف پیش قدمی پر خاموش ہے
جبکہ سعودیہ اور ایران خود ہی ایک دوسرے کے بڑے دشمن ہیں ؟
اس جنگ میں سعودیہ کہاں کھڑا ہوگا ؟
دوسری طرف اسرائیل امریکہ کو ایران کے ساتھ براہ راست جنگ کرنے کے بجائے اُسے سعودیہ کو ایران کے ساتھ لڑوانے کی تلقین کررہا ہے ؟
ایک بحث یہ بھی ہے کہ امریکہ و ایران جنگ کی صورت میں کس نے کہاں سے مورچہ سنبھالنا ہے ؟
■ سعودیہ براستہ عراق
یا
■ پاکستان براستہ بلوچستان
کیونکہ ایران کی بڑی اور محفوظ سرحدیں تو انہیں ملکوں سے ملی ہوئی ہیں
ایک بحث یہ بھی ہے کہ اس جنگ سے کس کا نقصان اور کس کا فائدہ ہوگا ؟
$ یقیناً جو امریکہ کے ساتھ کھڑا ہوگا اسی کو فائدہ ہوگا وہی خوب ڈالر کمائے گا
جیسا کہ پاکستان
امریکہ افغان جنگ میں پاکستان بھی اس سہولت سے بہت دیر تک فائدہ اٹھاتا رہا ہے اور اربوں ڈالر سالانہ بطور امداد لیتا رہا ہے
خیر ہم یہ بھی بھول رہے ہیں کہ جہاں پاکستان و عراق کی بڑی سرحدیں ایران کے ساتھ جڑی ہوئی ہیں وہیں ترکی کی سرحد بھی ایران کے ساتھ جڑی ہوئی ہیں ۔
*** یعنی کہانی میں ٹوسٹ
امریکہ اور ترکی بھی تو ایک دوسرے کے بڑے حریف مانے جاتے ہیں
تو کیا یہ شرینتر ترکی کے لیے رچایا جارہا ؟
کیونکہ 2023 میں ترکی پر لگی 100 سال کی تمام پابندیاں ختم ہونے والی ہیں 100 سال کی پابندیوں میں رہ کر ترکی نے جو ترقی کی ہے وہ قابل تعریف ہے ۔۔۔۔
پابندیاں ہٹ گئی تو ترکی کہاں پہنچ جائے گا ؟
اب یہ سوال بھی ڈٹ کر کھڑا ہے کہ اس لڑائی میں ترکی کہاں کھڑا ہوگا ؟
خیر واپس آجائیں
ترکی ابھی بہت دور ہے ترکی میں گھسنے کے لیے %50 ایران فتح کرنا ہوگا اور ایران کو فتح کرنے کے لیے پاکستان کو اس لڑائی میں شامل کرنا ہوگا اور پاکستان و ایران کی سرحد بلوچستان میں واقع ہیں اور بلوچستان میں سی پیک بن رہا ہے !!
▪▪▪چین
سی پیک کا نام لیتے ہی ہمارے ذہن میں چین آتا ہے کیونکہ چین کی مہربانی سے ہی تو سی پیک پروان چڑھ رہا ہے اب دنیا کچھ بھی کہے اس وقت دنیا کی معاشی سپر پاور تو چین ہی ہے اور متوقع سپر پاور بھی اور یہ بات امریکہ بہادر کو کہاں ہضم ہورہی ہے
تو اس کھینچا تانی میں چین کہاں کھڑا ہوگا چین تو ہرگز امریکہ کو بلوچستان میں قدم نہیں جمانے دے گا کیونکہ گوادر پورٹ پر چین اربوں روپیہ لگا چکا ہے اور بدقسمتی یہ کہ گوادر سے پانی کے راستے ایک 1 گھنٹے کی مسافت پر ایران کی سرحد ہے یعنی پورے بلوچستان میں ایران کے قریب سرحد گوادر ہے
اور جنگ کے لیے نہایت مناسب جگہ بھی
یعنی اگر ایران و امریکہ جنگ ہوتی ہے امریکہ بلوچستان میں قدم رکھ لیتا ہے تو ہمارا سی پیک 30/40 سال کے لیے کھڈے لائن لگ جاتا ہے ۔
■■■ اب مجھے ایک مرد مجاہد جنرل حمید گل کی بات یاد آ رہی ہے انہوں نے مرنے سے پہلے کہا تھا کہہ “جس دن امریکہ ایران پر حملہ کرے گا اس دن آکر میری قبر پر پیشاب کردینا”۔
میرے نزدیک آج بھی جنرل حمید گل کی بات زیادہ اہمیت رکھتی ہے کیونکہ انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ کا نشانہ افغانستان یا ایران نہیں پاکستان کی ترقی اور ایٹمی اثاثے ہیں جو امریکہ کے لیے پریشان کن ہیں۔
اور پچھلے دنوں سے تو تیل و گیس کے ذخائر کی خبریں بھی بہت گرم تھیں پھر اچانک یہ کیا ہوا کہ تیل کے ذخائر نہیں ملے کا اعلان کرنا پڑ گیا جبکہ 3 دن پہلے کی ہیڈلائن یہ تھی کہ ڈرلنگ مکمل ،
تیل کے ذخائر کی مقدار کو جانچنے کا عمل شروع ۔۔۔۔۔
1۔ ایگزون موبیل کا ڈرلنگ کرنا
2۔ پریشر کِک کا ملنا
3۔ ڈرلنگ مکمل ہو جانا
4۔زخائر کی مقدار کو جانچنے کا عمل شروع ہو جانا
5۔ ڈرلنگ والی جگہ کو ایک دم پاک بحریہ کا سیکیورٹی حصار میں لے لینا
6۔ ڈرلنگ بند
7۔ امریکہ ایران ٹینشنز
8۔ ایرانی سرحد سے ڈرلنگ والی جگہ صرف تین سو کلومیٹر دور
9۔ کُھلے سمندر کو علاقہ غیر قرار دے دینا
10۔ پاک بحریہ کے چیف کا عمران خان سے ملنا
یقیناّ معاملہ سیکیورٹی رسک ہوگیا ہے
ہماری امریکہ غلامانہ پالیسیوں کی وجہ سے ایران بھارت تعلقات تو سب کے سامنے ہیں اب امریکہ کیسے چاہے گا کہ پاکستان سے تیل نکل آئے کیونکہ اس خطے کی واحد ایٹمی طاقت پاکستان ہے اور اگر تیل بھی نکل آیا تو معاشی طاقت بھی ہم بن جائیں گے تو اس خطے پر پاکستان کی حکومت ہوگی اور امریکہ کا راستہ بند ہوجائے گا۔
●●● تو کُل ملا کر بات یہ ہے کہ گھیرا پاکستان کے گرد ہی تنگ کیا جارہا ہے
آزمائیش کی گھڑی ہے پاکستانی قوم کے لیے…..
اپنے مادرِ وطن کی سلامتی اور مستقبل کے لئیے ایک ہو جائیں اور اپنی سیاسی و عسکری قیادت کو قوم و ملک کے اصل اور بہترین مفاد میں باہم مشاورت سے فیصلے کرنے پر دل و جان سے حمایت کریں
اور افغانستان پر امریکی حملے کے حمایت جیسی حماقت نہ کریں
کیونکہ اب غلطی اور غلط فیصلے کی کوئی گنجائش نہیں ۔۔۔۔۔
بس رہے نام اللہ کا
تحریر_مان🇵🇰
کم از کم پانچ گروپوں میں شیئر کریں کہ وائرل کرنا آپکی اولین ذمہ داری ہے۔۔
آپکو پاکستان کے لئے کچھ کرنا پڑے گا۔
آپ پاکستان کی آرمی ہیں۔
اس وقت پاکستان شدید مالی بحران کا شکار ہونے کے ساتھ بیرونی خطرات کا شکار بھی ہے۔
آئیں ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کہ عہد کریں کہ مرتے دم تک پاکستان اور اس کے چاہنے والوں کے ساتھ مل کر قوم و ملک سلامتی و دفاع کے لئیے لڑیں گے۔
پاکستان زندہ باد 🇵🇰
مہربانی فرما کے پوسٹ ضرور شیئر کریں
Please comments your views