Right Path – Wrong Direction !

پچاس کی دہائی میں ایک پاکستانی فلم بنی تھی جس کا نا م سرفروش تھا۔۔۔ فلم کے ایک منظر میں ہیرو ہیروئن کے گھر چوری کرنے آتا ہے، چوری کے دوران فجر کی اذان ہو جاتی ہے، ہیرو نماز پڑھنے کھڑا ہو جاتا ہے، اِس دوران ہیروئن اُٹھ جاتی ہے اور حیرت سے یہ منظر دیکھنے لگتی ہے۔۔۔ بس اِس ادا پر ہیروئن کو ہیرو سے پیار ہو جاتا ہے اور وہ ہیرو سے پوچھتی ہے کہ یہ کیا؟
تو ہیرو نے وہ تاریخی ڈائیلاگ ادا کئے جس کو ہماری قوم نے اپنے پَلّو میں باندھ لیا بلکہ اُسے اپنے نظام میں شامل کرلیا، وہ ڈائیلاگ تھے ”چوری میرا پیشہ ہے اور نماز میرا فرض“
اِس ڈائیلاگ کو اتنی پذیرائی ملی کہ چور، زانی بدکار، رشوت خور، ذخیرہ اندوز، بھتّہ خور اور ڈاکو لُٹیرے سب اِس پر پوری طرح عمل پیرا ہیں۔
ملز مالکان ہوں، ریسٹورنٹس والے ہوں یا کسی بھی کاروبار کے لوگ ہوں، ہاتھ میں تسبیح، ماتھے پر نماز کا گٹّھا، دفتر سے قریبی مسجد میں ہر نماز میں جانا اور نماز کے بعد کیسینو کا رُخ، ریسٹورانٹ میں حلال ذبیحہ کہہ کر جھٹکے کا گوشت کھلانا، غرض ایسے بے شمار لوگ ہیں جو پنج وقتہ نمازی ہیں لیکن ہر غلط کام میں ملوث کیونکہ ہمارے ذہنوں میں پاکستان بننے کے بعد ہی اِس طرح کے ڈائیلاگ اور کردار بٹھا کر ایک راستہ دکھا دیا۔
بڑوں سے بچوں نے سیکھا اور آج بچے وہی کر رہے ہیں، برسوں سے یہ ڈائیلاگ آج بھی بھٹو کی طرح زندہ ہے۔
اگر کبھی مسجد کی طرف جاتے ہوئے کسی بدعُنوان شخص کا ضمیر غنودگی کے عالم میں اُسے ہلانے کی کوشش بھی کرتا ہے تو وہ یہ کہہ کر اپنے آپ کو مطمئن کرلیتا ہے کہ ۔۔۔۔

‏‎چوری میرا پیشہ ہے اور نماز میرا فرض
‏‎ایسے بھی بے شمار لوگ ہیں جو ہمارے چور، خائن، زانی بدکار اور شرابی حکمرانوں کے حامی ہیں، اُن کے زبردست سپورٹر ہیں اور سالہا سال سے ووٹر بھی۔۔۔ یہ لوگ بظاہر تو بڑے دیندار اور ایماندار نظر آتے ہیں لیکن دراصل وہ بھی کسی “موقع” کی تلاش میں اب تک ایماندار ہوتے ہیں یا پھر ماضی میں کوئی فائدہ اِن چوروں، خائنوں، زانیوں، بدکاروں اور شرابیوں سے اُٹھا چکے ہوتے ہیں۔
ایک سے بڑھ کر ایک اِس ملک میں موجود ہے۔
کیا حکمران، کیا سیاستدان، کیا کمپنی مالکان، کیا ہماری لیبر مزدور، کیا ریڑھی بان، کیا دکاندار، کیا تاجر، کیا ڈاکٹر، کیا بچوں کے اسکول کا پرنسپل اور کیا مَیں اور کیا آپ۔۔۔
ہم سب اِس حمام میں ننگے ہیں۔۔۔ اگر کوئی ایک آدھ شریف بچ بھی گیا ہے تو صرف اِسلئے کہ اُسے ابھی تک موقع نہیں ملا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *