Bazam e Urdu!

????????۔

*?میرا خیال?*

“`چڑیا حلال ہے اس لیے بےخطر زمیں پہ اترتی اور دانہ چگتی ہے اسے پکڑے جانے کا خوف نہیں ہوتا، وہ جانتی ہے اسی رزق بنایا گیا ہے، وہ معصوم ہے. . اس کے برعکس کوا حرام ہے اس کے باوجود زمیں پہ اترتے ہوۓ خوف زدہ رہتا ہے، اپنی عیاری شاطری کو کام میں لاتا، ہر پل چوکس رہتا حالانکہ وہ کسی کی خوراک کا نوالہ نہیں بن سکتا پهر وہ اتنا خوفزدہ کیوں ہے؟“`

*یہی حال سچے اور جهوٹے کا ہے. . . سچا شخص کسی بهی محفل میں ہو بےخطر رہتا ہے اس کے اندر کوئی خوف نہیں ہوتا، اسے بولتے وقت سوچنا نہیں پڑتا . . جبکہ جهوٹے شخص کو ہمیشہ چوکس رہنا پڑتا ہے کہ اس کا بولا ہوا جهوٹ اس کے گلے نہ پڑ جاۓ اسے بولتے وقت پچهلی کہی ہوئی باتیں یاد رکهنی پڑتی ہیں. . . گویا ان کے ساتھ بهی کوے اور چڑیا والا حساب ہوتا ہے..*

*بزم اردو ادب?*

????????۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *