تین بچوں والی طلاق یافتہ خود سے بڑی لڑکی سے ایک کنوارے لڑکے کی شادی…. ساؤنڈ بڑی ہی عجیب ہے نا
مگر اس گھٹن زدہ سماج میں یہ خبر تازہ ہوا جیسی ہے….
میں ایک اخبار میں انہی موضوعات پر مستقل لکھتی آئی ہوں…. سچ کہوں ایسا نہ کبھی دیکھا نہ سنا….
مطالعہ پاکستان پڑھ کے مجھے شدت سے شودر دیکھنے کا شوق ہوا…. دیکھو تو سہی کیسے لگتے ہیں؟
میری تمنا تب پوری ہوئی جب ایک طلاق یافتہ لڑکی کو انتہائی گستاخ نظریں کھڑے کھڑے شودر کر گئیں…. یہ کوئی بے چاری لڑکی نہ تھی گولڈمیڈلسٹ تھی
مگر افسوس شادی کی رسموں میں اسے باقاعدہ کہہ کر روکا گیا
وہ روئی تو نہیں.. کمال ضبط تھا
لیکن بدترین سچوئین کیا ہوتی ہے پتہ چل گیا….
اپنا آپ کتنا ہلکا لگتا ہے احساس ہوا…
مگر جب شہباز کہتا ہے اسنے جہیز کا بائیکاٹ کیا، سادگی سے رسومات ادا کیں… طلاق یافتہ خود سے بارہ سال بڑی عمر کی لڑکی سے نکاح کیا
تو میں پرتجسس سوالات لیے کھوپچے میں جا پہنچی دس وے اے کی کیتا ای…..
تو کہتا ہے نبی کی سنت زندہ کی ہے اس سے آگے سوال کی ہمت نہ تھی
قربان جاؤں نبی پر جس کے پیروکار 2020 میں بھی اس کی سنت پر چل پڑتے ہیں… سماج کیا کہے گا نہیں سوچتے….
دراصل یہ وہ جنگجو ہیں جو سماج کے ٹیبوز اپنے پیروں کی ٹھوکروں سے توڑ ڈالتے ہیں اور پرواہ بھی نہیں کرتے
سچ کہوں تو تیرہ چودہ سال بعد ایک لڑکی نہیں مسکرائی، اک پورا گھرانہ مسکرایا ہے، سماج مسکرایا ہے
شہباز تمہارے لئے دل سے دعائیں… تمہاری والدہ نے واقعی ایک شیر پیدا کیا ہے اس سماج کو ایسے شہبازوں کی ضرورت ہے
بات تو صرف احساس کی ہے…
سائرہ فاروق