اب انجام کے منتظر رہنا.
ساتھ موجود ہمسائے مسلمان دعویٰ کرتے تھے کہ وہ پہلے ہندوستانی ہیں پھر مسلمان ہیں. اللہ نے حالات ایسے پیدا کر دیے بھارت میں کہ اب ان سے بھارتی ہونے کا ٹائٹل واپس لیا جا رہا ہے. وہ چیخ چیخ کے کہہ رہے ہیں کہ ہمیں اللہ کی قسم ہم بھارتی ہیں. اور انہیں جواب ملتا ہے کہ نہیں تم مسلمان ہو اور جو مسلمان ہو وہ بھارتی نہیں ہو سکتا.
پس تم لوگ منتظر رہو. تم وہ سارے لوگ جنہوں نے اسلام کو بھلا دیا اور اندر کے مردود فرقہ پرست کو یاد رکھا. تم وہ سارے لوگ جن کا سنی، دیوبندی، سلفی، اور شیعہ ہونا تمہارے مسلمان ہونے سے زیادہ اہم ہے. تم وہ سارے لوگ قدرت کے فیصلے کا انتظار کرو کہ تم سے تمہاری ساری شناختیں چھین کر قدرت تمہیں تم لوگوں کی اوقات پہ لے آئے.
تم وہ سارے لوگ منتظر رہو اس بات کے تمہیں تمہارے ختنے دیکھ کر قتل کیا جائے. انتظار کرو اس بات کا کہ جب تمہاری بہنوں، بیٹیوں اور ماؤں کی چادریں صرف اس لیے چھین لی جائیں کہ ان کے نام سکینہ، زینب، صالحہ اور عالیہ ہوں گے. تمہیں اندازہ ہو گا کہ تم تو صرف مسلمان تھے.
تم سے قبل بھی ایک قوم تھی جو خدا کی لاڈلی تھی. جو صحراؤں میں ہوتی اوپر بادل سایہ کیے رکھتے، جو بھوکی ہوتی اللہ آسمان سے من و سلویٰ اتارتا تھا. اور پیاس لگنے پہ چٹانوں سے چشمے جاری کر دیتا. پھر اللہ نے اسے مردود قرار دے دیا. پھر اللہ نے وقتِ عیسیٰ ع سے لے کر قیامت تک انہیں دنیا میں خوار و دربدر اور ذلیل و رسوا کر دیا… .
سو تم بھی منتظر رہنا اس لیے کہ اللہ اس بات پہ قادر ہے کہ تمہیں آپس میں لڑوا کر تمہیں عذابِ کا مزہ چکھا دے.
تمہاری بہن بیٹیوں کی عزتیں مسلمان ہونے کے سبب سربیا، بوسینا اور چیچنیا میں لوٹیں گئیں تم نے کچھ نا سیکھا. مسلمان ہونے کی وجہ سے تمہارا خون کشمیر، فلسطین، شام، عراق، افغانستان میں گندے پانی کی مانند بہایا گیا. مگر تم پھر بھی سنی، شیعہ، دیوبندی، اور سلفی بنے ایک دوسرے سے نفرت کرتے رہے، آپس میں بٹے رہے مگر ایک ہو کے کبھی مسلمان نا بن سکے.
سو تم انتظار کرو. تمہارا نمبر اب زیادہ دور نہیں ہے. بنی اسرائیل کو سامنے رکھو، سربوں، بوسنیوں اور چیچنیوں کو سامنے رکھو، شامیوں، عراقیوں کو سامنے رکھو اور اپنے انجام کے منتظر رہو. تم توبہ کا دروازہ اپنے اوپر خود اپنے ہی ہاتھوں سے آہستہ آہستہ بند کر رہے ہو. سو اب اپنے انجام کے منتظر رہنا….