Customise Consent Preferences

We use cookies to help you navigate efficiently and perform certain functions. You will find detailed information about all cookies under each consent category below.

The cookies that are categorised as "Necessary" are stored on your browser as they are essential for enabling the basic functionalities of the site. ... 

Always Active

Necessary cookies are required to enable the basic features of this site, such as providing secure log-in or adjusting your consent preferences. These cookies do not store any personally identifiable data.

No cookies to display.

Functional cookies help perform certain functionalities like sharing the content of the website on social media platforms, collecting feedback, and other third-party features.

No cookies to display.

Analytical cookies are used to understand how visitors interact with the website. These cookies help provide information on metrics such as the number of visitors, bounce rate, traffic source, etc.

No cookies to display.

Performance cookies are used to understand and analyse the key performance indexes of the website which helps in delivering a better user experience for the visitors.

No cookies to display.

Advertisement cookies are used to provide visitors with customised advertisements based on the pages you visited previously and to analyse the effectiveness of the ad campaigns.

No cookies to display.

Respect and Care of Elders :

بزرگوں پر تشدد کی مختلف اقسام ہیں۔ ہم خاموشی سے اپنے آس پاس بسنے والے بزرگوں پر نظر ڈالیں اور اپنے اور اپنے بچوں کا ان بزرگوں سے رویہ دیکھیں۔

نظر انداز کرنا:
کھانے پینے اور انکی پرہیزی غذا میں لا پرواہی
بتیسی، عینک، سننے کا آلہ، لاٹھی خراب ہو جانے پر لانے میں دیر کرنا
کپڑوں اور جسمانی صفائی کا خیال نہ کرنا
ڈاکٹر کے پاس لیجانے اور دوائیوں میں کوتاہی
خشک ایڑیاں صاف نہ کرنا، جلد اور بالوں کی صفائی کا خیال نہ کرنا،
کمرے میں بہت دیر کے لیے اکیلا چھوڑ دینا

جسمانی طور پر:
اٹھنے بیٹھنے چلنے میں اگر انکو مشکل ہو تو انکے لیے کسی مددگار کا انتظام نہ کرنا، خود بھی جب تک ٹال سکیں، ٹالنا۔
کبھی کپڑے خراب ہو جائیں تو سب کے سامنے اس بات کا ذکر کرنا، یا انکے سامنے بار بار تذکرہ کرنا
انکے آرام کے اوقات میں اونچا ٹی وی لگانا اور بچوں کو شور ڈالنے سے منع نہ کرنا

مالی طور پر:
لین دین، ضروریات اور آسائشوں پر خرچ کرنے کے لیے پیسے نہ دینا
انکی زندگی میں ہی انکی جائداد بانٹنے اور حصوں کا ذکر کرنا
ان سے لیے پیسوں کا انکو جواب نہ دینا کہ کہاں آئے، کدھر گئے
سب گھر والوں کے موسمی کپڑے اور جوتے لینا اور انکو بھول جانا۔ عید، شادی کے مواقع پر سب کی شاپنگ ہو جانا، انکو چھوڑ دینا۔

بنیادی حقوق کی تلفی:
وقت نہ دینا۔
سلام دعا اور پیسے دے دینے کے بعد سمجھنا کہ حق ادا ہو گیا۔
سب سمجھدار لوگوں سے مشورے کا اہتمام کرنا لیکن والدین کو شامل نہ کرنا
انکے فیصلے خود کرنا، انکو انکی مرضی نہ کرنے دینا
تیز آواز یا سخت لہجے میں چڑ کر جواب دینا
اپنے بچوں کو انکے نانا نانی، دادا دادی کے قریب ہونے کے مواقع نہ دینا، اور انکے چھوٹے چھوٹے کام کرنے کی ترغیب نہ دینا

ممکن ہے یہی بزرگ جب خود جوان تھے، انہوں نے اولاد کے ساتھ بس پیسہ لو اور پیسہ دو کا تعلق رکھا ہو۔ بچپن سے کوئی جذباتی تعلق بنایا ہی نہیں ہو۔ لیکن اب وہ کمزور ہیں۔ ہم نے انہیں امتحان میں نہیں ڈالنا، بڑھاپا خود ہی ایک امتحان ہے۔ حتی المقدور کوشش یہی کرنی ہے کہ انہیں گھر کا اہم فرد سمجھیں اور اپنے مال، وقت، اور محبت میں انکا خاص حصہ رکھیں۔ ہم جو آج چار بندوں کے سامنے بول سکتے ہیں، سلجھے ہوئے طریقے سے اپنے آپ کو پریزیڈنٹ کر سکتے ہیں، اس سب کے پیچھے کہیں نہ کہیں انکا ہاتھ ہے، انکی دعائیں ہیں۔ انکے پاس بیٹھیں، حال احوال پوچھیں، بار بار کے سنے ہوئے انکے قصے کہانیاں پھر سے سن لیں، ان سے مشورے لیا کریں، دور ہوں تو فون کر لیں۔ ہو سکے تو آن لائن درسِ قرآن وغیرہ سے جوڑ دیں۔ پکنک وغیرہ پر انکی صحت کے پیشِ نظر اگر ساتھ لیجانا ممکن نہ ہو تو الگ سے باہر گھمانے پھرانے لیجائیں۔ ٹیکنالوجی جیسے فون ایپ وغیرہ سمجھانی ہو تو صبر و تحمل سے سمجھائیں۔ کوشش کریں کہ بس اللہ کی رضا کے لیے انکے ساتھ حسنِ سلوک کرتے رہیں۔

0 0 votes
Article Rating
Subscribe
Notify of
guest


0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
0
Would love your thoughts, please comment.x
()
x