السلام علیکم و رحمة الله و بركاته
بسم الله الرحمن الرحيم
??لمحہ فکریہ??
جو کچھ بھی چند دنوں پہلے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی – لاہور میں سانحہ پیش آیا ، کیا یہ ہمارے لیئے لمحہ فکریہ نہیں؟
بیرونی اور اندرونی عناصر اور انکے عزائم پر تو بحث و مباحثہ کرنے کیلئے پاکستان کا الیکٹرانک اور سوشل میڈیا موجود ہے
پر بحیثیت ایک عام پاکستانی اور سب سے بڑھ کر اشرف المخلوقات ہونے کے ناتھے ہمیں اس قسم کے سانحات کی بنیادی وجوہات کو جاننے کے بارے میں کم از کم غور ضرور کرنا چاہیئے،
آخر وہ کونسے ایسے عوامل ہیں جو پڑھے لکھے مہذب انسانوں کو درندہ صفت عمل کا مرتکب کرتے ہیں. اور انکا تدراک کیسے ممکن ہے.
کیونکہ وکلاء ہوں یا ڈاکٹرز ہیں تمام ہی پاکستانی ہیں، زیادہ تر مسلمان، اور یقیناً تمام کا تعلق مہذب گھرانوں سے بھی ہے.
لیکن پھر بھی پاکستان میں ایسے سانحات اور انکی شدت میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے
پر ہم تمام ہی یہ سمجھنے سے قاصر ہے کے ہم دن با دن انسان سے حیوان کیوں بنتے جارہے ہیں.
کبھی کبھی میں سمجھتا ہوں ہم تمام پاکستانیوں کو بحیثیت انسان اپنی اپنی زمداریوں کا تھوڑا بہت احساس ضرور کرنا چاہیئے،
ہمیں ہرصورت میں سب سے پہلے خود اپنے اندر انسانیت کا درر پیدا کرنا چاہیئے.
انسانیت کی خدمت کا جذبہ پیدا کرنا چاہیئے.
ہر قسم کی نفرت سے گریز کرنا چاہئے.
اشتعال انگیز عمل اور اشتعال انگیز باتوں سے پرہیز کرنا چاہیے.
مندرجہ بالا تمام باتوں پر عبادت کیطرح عمل کرکے ہم اپنے آپکو اپنے جونیئرز، اپنے کلیگس، اپنے بچوں کے سامنے رول ماڈل کیطرح پیش کریں اور مسلسل تلقین ان بنیادی باتوں پر عمل کرنے کی تلقین،
یقین جانیں اگر ہمارے اور ہماری آنے والی نسلوں میں انسانیت کے احترام کا جذبہ پیدا ہوگیا اور ہم تمام اپنے دلوں کو ہرقسم کی نفرت سے پاک کرلیا تو کوئی ہمیں اور ہماری آنے والی نسلوں کو گمراہ نہیں کرسکے گا اور کھبی بھی اپنے ناپاک مقاصد کیلئے استعمال نہیں کرسکے.
دعا کریں رب ذوالجلال
ہم تمام کو انسانیت کے دشمنوں کا آلہ کار بنے سے محفوظ رکھے
ہمارے پاک وطن اور ہماری عوام کی حفاظت فرمائے
آمین ثم آمین
یا رب العالمین