عورت کی عورت نے عزت لٹوائی ہے..
وہ اچھی نیک سیرت لڑکیاں جو آج یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ انکو بُرقعے میں بھی مرد تاڑتے ہیں…. وہ اس جرم کی سزا بھگت رہی ہیں جو دوسری عورتوں نے کیئے ہیں…
مرد کو اپنی مردانگی یا حیوانگی آج سے 15 یا 20 سال پہلے تک کیوں نہیں کچھ کر سکی تھی؟ کیونکہ تب تک صرف PTV کے نام سے ایک چینل ہوتا تھا اور ماؤں کی توجہ کا مرکز بھی بیٹیاں ہوتیں تھیں….
پھر چند عورتیں…… عورتوں کے حقوق کے نام سے نکلیں، بُرقعہ اتار دیا… بڑی سی چادر لے لی…. کچھ دن لوگوں کو معیوب لگا پھر عادت ہوگئی…. پھر چادر اتار دی چھوٹا سا دوپٹہ لے لیا… کچھ دن عجیب لگا پھر عادت ہوگئی….
پھر وہ دوپٹہ اور چھوٹا ہوگیا اور گلے میں لینے لگیں، عجیب لگا پھر عادت ہوگئی…. پھر وہ دوپٹہ بھی غائب ہوگا، عادت ہوگئی…. جینز پہن لی عجیب لگا پھر سمجھ آگئی….. اب چھوٹی سی کاٹن کے باریک کپڑے والی ریڈی میڈ شرٹیں آگئیں، جن کو پہن کر جسم اتنا نمایاں ہوتا ہے کہ پہنا نا پہنا ایک برابر ہے…. دیکھ دیکھ کر اب عادت ہوگئی ہے……
اب مرد ان سالوں میں ان عورتوں کو ایسا دیکھ دیکھ کر ٹک ٹاک پر بے حیائی دیکھ دیکھ کر ہر دوسری لڑکی کو ٹائٹ قمیض شلوار پہنی دیکھ دیکھ کر کس طرح اپنے آپکو کنٹرول کریں؟ تو یہاں ضرورت اس امر کی ہے کہ اگر تو واقعی میں ہم نے بہنوں بیٹیوں کی آئے دن عزت لٹوانے ریپ ہونے سے روکنا ہے تو واپس جانا ہوگا جہاں مردوں کی نظریں اسلیئے نیچے ہوتی تھیں کیونکہ سامنے والی لڑکیوں کا پردہ انکو انکی بہن بیٹی اور ماں کی یاد دلاتا تھا…
مگر 20 سالوں میں ہر طرف ننگے جسم، بناوٹی چال، چھوٹی چھوٹی بچیوں کے ہونٹوں پر لپ اسٹک…. یہ سب دیکھ کر مرد حیوان بن جاتے ہیں اور پھر جو ہاتھ لگے تباہ کر دیتے ہیں چاہے وہ کوئی معصوم بچہ ہو، بچی ہو یا کوئی برقعہ پہنی لڑکی…
اللہ پاک ہمیں سمجھ بوجھ دے اور سبکی عزتیں محفوظ رکھے… آمین
Very informative article
Right